Rab Rab Kardy Budhe Ho Gay Complete Translation In Urdu | Kalam Baba Bulleh Shah | Sufiana Punjabi Kalam 2021 | Xee Creation Sufi Kalam

 



صوفیانہ پنجابی کلام : حضرت بابا بلھے شاہؒ اردو ترجمہ : احسن ایمرے پہلے ایک سو دس دا ہو خادم، نوے دو تھل ملاقات ہووے پہلے بلند و بالا اللہ کے رستے پے چلو، پھر تمہیں وہ اپنی عظمت سمجھائے گا دو سو چھے پنجا دا ویکھ جلوا، راضی ایک سو اَٹھ دی ذات ہووے اللہ کے نور کا پھر جلوا دکھے گا، اور پھر حق کی ذات تم سے راضی ہوگی تے بھلا فیر کی پوچھنا مورکھا وے ، قبضے وچ تیرے کائنات ہووے اس کے بعد پوچھنے والی کوئ بات نہیں بیوقوف انسان، تمہیں پوری کائنات میں عزت و اکرام ملے گا اِیتھے اُوتھے دا روے نہ ڈر نانک، تے بِنا پوچھیاں تیری نجات ہووے اللہ سے تعلق جوڑنے والے کا دنیا اور آخرت میں ڈر ختم ہو جاتا ہےاور بغیر حساب کتاب جنت میں داخل ہو گا کُفر وچوں اک رمض ہے پائی، اتے جس وچ مطلب سبھے کفر میں سے ایک بات سیکھی ہے ،اور اسی میں سارے کا سارا مفہوم ہے ٹھا کر دوارے سیس ناواون، اتے بت خانے توں اگے طاقت والے زیادہ طاقتور ہیں، اور بت خانوں سے آگے ہیں کلمہ پڑھاں تے میں کافر تھیواں، اتے کفر سلام توں اگے اگر کلمہ پڑھوں تو میری باتوں کو کم عقل کفر کہتے ہیں، کیونکہ جہالت اور کفر انسانوں میں ایمان سے زیادہ پھیلا ہوا ہے پر بلھیاؒ مرشد او گل دسی ،جیڑی لاالہ توں وی اگے پر بلھے شاہ مرشد شاہ عنایتؒ نے مجھے وہ بتایا ،جوں موت کے بعد ہوگا اور مجھے اس کی تیاری کرنی ہے جیڑے کم رب نیں سی کرنے، اوہوں عشق نے کر کے دسے جو کام اللہ نے نہیں کیے ،وہ عشق نے کرکے دکھائے رب نے پنج پوت وچ واڑے، تے کڈ باہر عشق نے تسے اللہ نے انسان میں پانچ حسیں رکھی ہیں دیکھنا، سننا، بولنا، سونگھنا اور محسوس کرنا، عشق ان احساس سے بری کر دیتا ہے رب نے جند نو کُل نفس دے وچ بدھا، تے اتوں عشق نے توڑے رسے اللہ پاک فرماتے ہیں ہر نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے ، عشق کہتا ہے جسم مر جائے گا میں باقی رہوں گا اور تیرے دوبارہ زندہ ہونے پے تیرے کام آئو گا بُلھے شاہ اِہو عشق نے دسیا، تے رب وچ مرشد دے وسے بلھے شاہ ؒعشق نے یہی بتایا ہے کہ مرشد ہی اللہ کی ذات کو راضی کرنے کا راستہ ہے رب رب کردے بُڈھے ہو گئے اتے ملا پنڈت سارے اللہ کی عبادتیں کرتے مولوی پنڈت سب بوڑھے ہو جاتے ہیں رب د ا کھوج کھُرا نہ لبا اتے نہ کیتے بئی نظارے پر کبھی کسی نہیں پتا چلا اللہ کہاں ہے اور نا ہی اس کے نور نظر آیا اس ظاہری نگاہ سے ناہنوں اقرب رب ہے کیندا،جیویں وچ قرآن سپارے اے لوگوں اللہ جو کہتا ہے وہ اس نے قرآن پاک میں ترتیب سے بتایا ہے پر بُلھے شاہ ؒرب اونوں ملدا،جیڑا یار توں تن من وارے اور بلھے شاہؒ اللہ اسی کو ملتا ہے جو اللہ اور اس کے محبوب بندوں پے دل و جان وار دیتا ہے ک کافر ہویاں سوہنے یار پچھے، تے مولاں تِنگی نماز پڑھاندے نے میں اپنے مرشد کے لیے نادانوں سے کافر کہلواتا ہوں اور یہ نادان مولانا کرام ایسے نماز پڑھاتے ہیں کہ بجائے ہدایت کے لوگوں کے دل ٹیڑھے ہو جاتے ہیں آساں سجدہ کیتا بُت یار دے نوں ، تے لوکی کعبے نو سیس نواممدے نے میں نے اپنے مرشد کو سچ مانا ہے جو حق کا رستہ دیکھاتا ہے اور لوگ کعبہ کو دیکھنے جاتے ہیں تے ماہی دے عشق تصور وچ، اک ہور نظارہ ویکھ لیا اور اللہ کے عشق اور اسی کو بند آنکھوں سے دیکھتے ہوئے،اس نے ایک عجیب نظارہ دیکھایا ہے جدوں دل کیتا اکھ میٹھ لئی ، تے محبوب پیارا ویکھ لیا جب دل کرتا ہے آنکھ بند کرتا ہوں میں اور محبوب حقیقی کو دیکھ لیتا ہوں تے بڑا شوق سی رب ارنی دا،تے اک جھلک نا موسیٰ سہ سکیا اور بڑا شوق سے موسیٰ علیہ السلام اللہ کے دیدار کے لیے گئے تھے ،پر ہلکی سی جھلک برداشت نہ ہوئی اور جھل گئے اسی ہتھاں دے وچ ہتھ دے کے،تے سارے دا سارا ویکھ لیا میں نے میرے مرشد کا ہاتھ تھام اللہ کی ذات کا مکمل دیدار کر لیا کعبہ مینوں پل گیا تیرا دوارہ دیکھ کے،تے میں خدا نوں دیکھ لیا تیرا نظارہ دیکھ کے کعبہ مجھے یاد نہیں رہا در شاہ عنایت دیکھ کر ،اور جب سے تمہیں دیکھا ہے ایسا لگتا ہے خدا کو دیکھ لیا اردو ترجمہ: احسن ایمرے


Kalam Video Link

Post a Comment

0 Comments